ترقی کا حصول آساں ہے اگر آپ
خرم منصور قاضی پير 18 نومبر 2013 روزنامہ ایکسپریس کراچی
ترقی کرنا کس کی خواہش نہیں ہوتی، لیکن اس کے لئے سخت محنت، دور اندیشی اور مصمم ارادہ آج بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ پہلے تھا، ساتھ ہی یہ (Self Improvement) خود کی ترقی کے لئے بھی اتنا ہی معاون ہے۔
اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں اور آپ کو شکایت ہے کہ کئی سال بعد بھی آپ کو ترقی نہیں ملی تو ضرور آپ کے کام کاج کے ڈھنگ میں کوئی کمی ہے۔ اس تحریر میں ہم کچھ ایسے نقاط کا ذکر رہے ہیں جن پر عملدرآمد کرکے کوئی بھی فرد اپنی ناکامیوں کو کامیابیوں میں بدل سکتا ہے۔
وقت کی پابندی
ترقی کی یہ پہلی سیڑھی ہے۔ چاہے ادارہ چھوٹا ہو یا بڑا، کسی بھی ادارے کا باس نہیں چاہتا کہ اس کا کوئی ملازم تاخیر سے دفتر آئے۔ آفس میں وقت پر پہنچنے پر آپ اپنے باس کی نظروں میں تو عزت پاتے ہی ہیں‘ کام میں بھی آپ کا دل لگتا ہے اور آپ کا کام بھی وقت پر مکمل ہو جاتا ہے‘ جس سے Pending (رہ جانے والے) کام کا تنائو نہیں رہتا۔ آ پ کو گھر جا کر یہ پریشانی نہیں رہتی کہ آپ کا کوئی دفتری کام مکمل نہیں ہوا اور کل اس کام کو مکمل کرنے کی آخری تاریخ ہے ۔آپ کا وہ وقت جو آپ نے اپنی فیملی کیلئے مختص کر رکھا ہے، اس سے آپ بغیر کسی ذہنی پریشانی یا الجھائو کے کماحقہ لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
فضول گپ شپ سے پرہیز کریں
وقت پر آفس پہنچنا ترقی کی منزل کی اگر پہلی سیڑھی ہے، تو آفس میں وقت پر اپنا کام نمٹانا دوسری اہم سیڑھی ہے۔ یاد رکھیے کہ وہ ملازمین ہمیشہ مالک یا باس کی ’’گڈبک‘‘ کے اہم حصہ ہوتے ہیں جو آفس کے وقت اپنا دھیان کام پر لگاتے ہیں نہ کہ آفس کو فضول باتوں کا اڈہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لئے اپنے کیبن یا کرسی میں ڈیوٹی کے دوران غیر ضروری گپ شپ نہ کریں اور اپنے دیگر ساتھیوں کی چغلی کرنے سے بھی گریز کریں۔ اگر آپ کا آج کا کام جلدی ختم ہو گیا ہے تو اپنے آفس کے ساتھیوں کو فضول گپ شپ میں مت الجھائیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ ان کے پاس زیادہ کام ہو اور وہ بادل نخواستہ آپ کی باتیں برداشت کر رہے ہوں۔ اس طرح آپ اپنے ساتھیوں کیلئے دردِ سر بن جائیں گے اور وہ آپ سے کترانے کی کوشش کریں گے۔
سہولتوں کا استعمال سنبھل کر کریں
یاد رکھیں ٹیلیفون، انٹرنیٹ اور فیکس مشین آفس کے کام کے لئے ہیں نہ کہ آپ کے نجی مصرف کے لئے۔ کچھ لوگ آفس کے فون کے ساتھ بے حد بے رحم ہوتے ہیں۔ بالکل بے تکلفی سے نجی فون کالز کرتے ہیں۔ آفس کے وقت ہی انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ ان باتوں سے کام کا تو نقصان ہوتا ہی ہے، آفس میں کام کا ماحول بھی نہیں بن پاتا۔ باس ایسے لوگوں سے خوش نہیں رہتے جو خود تو کام کرنے سے کتراتے ہیں جبکہ آفس کے ماحول کو بھی کام کے لائق نہیں رہنے دیتے۔ پھر ہو سکتا ہے کہ آپ کی ٹیلیفون پر فضول گپ شپ کے دوران آپ کا کوئی کلائنٹ کسی بہت ہی ضروری اور ارجنٹ کام کیلئے آپ کو لگاتار فون کر رہا ہو اور تنگ آ کر وہ آپ کے باس کو شکایتی فون کر دے۔ اس طرح آپ کی نوکری بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ بلاوجہ اور فضول نیٹ سرفنگ کے دوران آپ کوئی اہم ای میل مِس کر سکتے ہیں جو بعد ازاں آپ کیلئے شدید پریشانی اور ندامت کا باعث بن سکتی ہے۔
باس سے بحث نہ کریں
انگریزی میں کہاوت ہے Boss Is Always Right یعنی باس ہمیشہ صحیح ہوتا ہے، یقیناً اس کہاوت میں تھوڑی زیادتی نظر آتی ہے۔ زیادہ تر باس ہر بات پر دلیل طلب کرنے کے عادی ہوتے ہیں اور انہیں اگر آپ صحیح بات کے لئے ٹوکتے ہیں تو وہ برا نہیں مانتے لیکن کئی لوگ بات بات پر باس سے بحث کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہے کہ باس کو یہ رویہ پسند نہیں آتا نتیجتاً ترقی یا پروموشن کے لئے حالات ناسازگار ہو سکتے ہیں۔ بعض باس اپنے علاوہ کسی کی رائے کو اہمیت نہیں دیتے اور اگر ان کو صحیح بات بھی بتائی جائے تو اس کو درخورِ اعتنا نہیں سمجھتے۔ ایسے باس کو زیادہ مشورے دینے سے پرہیز کریں کیونکہ وقت آنے پر وہ خود ہی سمجھ جائیں گے،آپ خود کو نمایاں کرنے کے چکر میں حدود سے تجاوز نہ کریں۔
پہل کرنے والے بنیں
اگر آپ کے اندر کوئی ٹیلنٹ ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے پاس کوئی آئیڈیا ہے جو یقیناً کار آمد ثابت ہو سکتا ہے یا آپ کسی دوسرے کے مقابلے کسی پراجکٹ کو زیادہ بہتر ڈھنگ سے تیار کر سکتے ہیں، تو آگے بڑھ کراس کی پہل کیجئے، ہو سکتا ہے کہ کوئی بڑا انعام آپ منتظر ہو ۔اگر آپ کے پاس کوئی آئیڈیا ہے اور باس کے بجائے اس کی جانکاری آپ اپنے ساتھی ملازمین کو دیتے ہیں تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آئیڈیا کا اور اس کا فائدہ کسی اور ملے۔ اس سے ہوشیار رہیں اور اپنے پاس کو اپنے آئیڈیا سے خود واقف کرائیں۔ ہو سکتا ہے کہ وہ باس کے کام کا نہ ہو پھر بھی اس سے آپ باس کی نظر میں قابل لوگوں کی فہرست میں درج ہو جائیں گے اور ترقی کے امکانات پیدا ہو جائیں گے۔
ساتھی ملازمین سے حسد نہ کیجیے
کہتے ہیں حسد کی آگ آدمی کو کہیں کا نہیں چھوڑتی۔ وہ اس آگ میں ایسا جھلستا رہتا ہے کہ ایک دن خود ہی جل کر خاکستر ہو جاتا ہے ۔آفس میں اپنے ساتھیوں سے حسد نہ کیجیے۔ اگر آپ کا کوئی ساتھی اپنی قابلیت کی بناء پر آپ سے زیادہ تنخواہ حاصل کر رہا ہے تو اس سے جل کر خاک مت ہو جائیں بلکہ خود کے اندر بھی وہ صلاحیت اور قابلیت پیدا کرنے کی کوشش کیجیے جس کی بدولت آپ کا ساتھی اس مقام پر پہنچا ہے۔ غیر ضروری دوسروں کی تنخواہوں اور ترقی پر نظر رکھنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا‘ الٹا سب کی نظر میں آپ کی عزت گھٹ جاتی ہے۔ اگر آپ حسد کرنا چھوڑ کر سخت محنت کا آغاز کر دیں اور اپنی قابلیت سے اپنے وجود کا احساس دلاتے رہیں تو انشاء اللہ ترقی آپ کے قدم ضرور چومے گی۔
اپنا موڈ خوشگوار رکھیں
یاد رکھیں اپنے آفس کے ساتھیوں کے ساتھ حتیٰ کی آفس بوائے اور چوکیدار کے ساتھ رویہ دوستانہ اور خوشگوار رکھیں اور ہنستے کھیلتے رہیں۔اس کے آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے۔ایک تو یہ کہ آپ ہردلعزیز ہو جائیں گے۔ پھر آپ اگر کسی دن آفس سے غیر حاضر ہوں گے تو آپ کی غیر موجودگی کو محسوس کیا جائے گا اور باس کو آپ کی اہمیت کا احساس ہو گا۔
ہمیں یقین ہے کہ اگر ہماری نوجوان نسل ،جو عملی میدان میں قدم رکھ چکی ہے، اگر وہ ہمارے ان مشوروں پر عمل کرے گی تو کامیابی ان کے قدم چومے گی اور وہ ترقی کے زینے طے کرتی جائے گی۔