#NawazSharrif sahab ko waqt aur tajrubay say kuch sikhna chahiye - شریف برادران نے وقت اور تجربے سے کچھ نہ سیکھا۔۔۔ کالم بائی خالدمسعود
وہی چار چھ لوگوں کی کچن کیبنٹ۔ وہی طبیعت کی بادشاہی۔ وہی مغلیہ شہنشاہوں جیسی عادات۔ وہی تکبر۔صرف اور صرف پنجاب بلکہ اپر پنجاب کے لوگوں کی بالادستی۔ دوستوں اور مخلصوں سے وہی پرانا رویہ۔ اسی رویے پر میں نے تہمینہ دولتانہ سے دس روپے کی شرط لگائی تھی اور وہ خود مانی تھیں کہ وہ یہ شرط ہار گئی ہیں۔ تب میاں صاحب جدے میں تھے تب تہمینہ دولتانہ نے مجھ سے کہا کہ میاں صاحب بڑے بدل گئے ہیں۔ میں نے کہا کہ جب وہ واپس آئیں گے تو بالکل ویسے ہی ہوں گے جیسے یہاں سے جاتے وقت تھے۔
عقل کل‘ جمہوریت کے نام لیوا لیکن جمہوریت سے کوسوں دور اور خاندانی حکومت کے داعی‘ خود وزیراعظم ہیں۔ بھائی بظاہر وزیراعلیٰ ہیں لیکن حقیقتاً وزیر خارجہ بھی اور وزیر منصوبہ بندی بھی۔ پنجاب میں عملاً حمزہ شہباز ہیں اور پاکستان بھر کے نوجوانوں کی قرضہ سکیم کی مالک و مختار مریم نوازشریف ہیں۔ رہی سہی کسر سمدھی صاحب نے نکال دی ہے اور بچا کھچا مال کشمیریوں کے حوالے ہے۔ تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ عمومی طور پر اور دو صوبوں کے وزرائے اعلیٰ خاص طور پر تقریباً اچھوتوں جیسے سلوک کا شکار ہیں۔خالد مسعود