Doctors and lawyers in target in #Karachi - کراچی میں ڈاکٹر، وکیل نشانے پر


کراچی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں مدرسے کے تین طالب، ایک ڈاکٹر اور وکیل رہنما ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعات فرقہ وارانہ دہشت گردی کا نتیجہ ہیں۔

گلشن اقبال کے علاقے میں جمعرات کی صبح دس بجے کے قریب کار پر فائرنگ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ جس کی شناخت وقار شاہ کے نام سے ہوئی ہے، جو وکیل اور مسلم لیگ ن لائرز فورم کے مقامی رہنما تھے۔

ایس ایس پی پیر محمد شاہ نے کا کہنا ہے کہ وقار شاہ گھر سے ہائی کورٹ جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ شر پسند شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو امن امان خراب کرنے کی ایک بڑی سازش ہے۔


دوسری جانب وقار شاہ ایڈووکیٹ کے قتل پر کراچی سٹی کورٹس میں وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا، جبکہ سندھ ہائی کے چیف جسٹس مقبول باقر نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ، آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

اس سے پہلے گلستان جوہر کےعلاقے بلاک 16 میں شب گیارہ بجے کے قریب ایک چائے کے ہوٹل پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں علی احمد، امان اللہ اور ریاض ہلاک جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں جناح ہپستال منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق مدرسہ جامع دارالخیر اسلامیہ سے تھا، جو قریب ہی ہوٹل پر چائے پی رہے تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا ۔

مدرسہ جامع دارالخیر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں یہ چوتھا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے بھی مدرسے پر حملے میں طالب علم ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ جمعیت علما اسلام سمیع الحق کراچی کی امیر مولانا عثمان یار کا تعلق بھی اسی مدرسے سے تھا جنہیں دو دیگر ساتھیوں سمیت شاہراہ فیصل پر نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی ہے، جس کے باعث یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک معطل ہوگیا ہے، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد صورتحال معمول پر آگئی۔

ہلاک ہونے والے تینوں افراد کی نمازے جنازہ آج صبح ادا کردی گئی۔

اس سے پہلے گلستان جوہر میں ہی ایک کار پر فائرنگ کی گئی ، جس کے نتیجے میں ڈاکٹر حیدر رضا نامی ایک شخص ہلاک جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ دونوں واقعات فرقہ وارنہ دہشت گردی کا نتیجہ ہیں۔

دریں اثنا شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ میں پرویز بنگش نامی شخص ہلاک ہوگیا جو عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن تھا۔

شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، جس کی وجہ سے کچھ روز صورتحال پر امن رہی، لیکن ایک روز میں فرقہ وارانہ اور سیاسی بنیاد پر قتل کی وارداتوں میں اضافہ سامنے آیا ہے۔

دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل رینجرز کی زیر صدارت رینجرز کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ہلاکتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post