شیخوپورہ (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخوپورہ کے نواحی علاقہ صفدر آباد سے اڑھائی ماہ قبل اغوا ہونے والی نویں کلاس کی طالبہ کو پولیس نے ساہیوال میں ن لیگ کے ایم این اے کے بھتیجے کے ڈیرہ سے بازیاب کرالیا۔ تفصیلات کے مطابق صفدر آباد کے گاﺅں پکاڈلہ کے محنت کش منصب علی کی بیٹی نویں کلاس کی طالبہ س کو چار افراد محسن، مظفر وغیرہ نے اغوا کرکے ٹھوکر نیاز بیگ میں ایک بدنام عورت صغران کے ہاتھ ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کردیا، جہاں اسے غلط کام پر مجبور کرنے کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کا ایک بازو بھی جلا دیا گیا ایک ماہ تک اسے ساہیوال میں فحاشی کے ایک اڈے پر پہنچایا گیا جہاں سے اسے رکن قومی اسمبلی چوہدری ارشد جٹ کے بھتیجے زاہد جٹ نے عیاشی کے لئے اپنے ڈیرے پر رکھا۔ طالبہ نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زاہد جٹ کے موبائل نمبر سے اپنے والدین کو فون کیا ،پولیس نے جب مطلوبہ نمبر کا ڈیٹا نکلوایا تو وہ نمبر مسلم لیگ ن کے ایم این اے ارشد جٹ کے نام نکلا۔ صفدر آباد پولیس نے چھاپہ مار کر ایم این اے کے بھتیجے کے ڈیرہ سے طالبہ کو بازیاب کروالیا میڈیکل رپورٹ میں طالبہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے تاہم پولیس نے طالبہ کے والد کو یہ حکم دیا ہے کہ کیونکہ آپ کی بچی مل گئی ہے اس لئے اب آپ خاموش ہاجوئیں اور گھر کو جائیں۔ طالبہ نے مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ کیا وہ بھی انصاف کے حصول کے لئے مظفر گڑھ کی آمنہ کی طرح خود کو آگ لگا کر جان دے دے؟ دوسری طرف ڈی پی او شیخوپورہ ہمایوں بشیر تارڑ نے بتایا کہ واقعہ میں ملوث کوئی بھی شخص کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو انصاف کے کٹہرے میں لے کر آئیں گے۔ روزنامہ پاکستان
Tags:
News