Microsoft’s criminal act – gave users confidential data to FBI
مائیکروسوفٹ نے ایف بی آئی کو صارفین کی معلومات دے دیں
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی سیکیورٹی اداروں کی جانب سے دنیا بھر کے لوگوں کی جاسوسی کی خبریں تو ایک عرصے سے میڈیا کی زینت بن ہی رہی ہیں لیکن ایک تازہ خبر ایسی بھی ہے جو یقیناً آپ کو چونکا کے رکھ دے گی۔ ہیکنگ گروپ سیرین الیکٹرونک آرمی نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا بھر کی سوفٹ ویئر اور انٹرنیٹ کمپنیاں بھی اس معاملے میں اتنی ہی ملوث ہیں۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ مائیکروسوفٹ اور اس جیسے دوسرے ادارے اپنے صارفین کی معلومات ایف بی آئی اور دیگر امریکی اداروں کو باقاعدہ فروخت کرتے ہیں اور بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ان معلومات کے عوض لئے جانے والے معاوضے میں بھی بتدریج اجافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سیرین الیکٹرونک آرمی کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایف بی آئی کے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی یونٹ کو ہیک کرکے یہ معلومات حاصل کی ہیں۔ اس گروپ کی جانب سے اس حوالے سے دستاویزی ثبوت بھی جاری کئے گئے ہیں۔ جاری کی جانے والی مبینہ رسیدوں کے مطابق 2013ءمیں مائیکروسوفٹ ایف بی آئی کی ایک درخواست پوری کرنے کے 100ڈالر لیتا تھا، 2013ءمیں یہ بڑھ کر 200ڈالر فی درخواست ہوگیا اور آجکل تقریباً 300 ڈالر فی درخواست چارج کئے جارہے ہین۔ پیش کی جانے والی رسیدوں میں سب سے حالیہ رسید نومبر 2013ءکی ہے جس میں مائیکروسوفٹ نے قریباً 3 لاکھ ڈالر کا بل بنایا ہے۔ ان انکشافات کے بعد امریکہ میں اداروں کی جانب سے لوگوں کی جاسوسی کے بارے میں بحث اور بھی زور پکڑ گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق بظاہر یہ دستاویزات اصل معلوم ہوتے ہیں اور ٹیکس گزاروں کے پیسے کو ان ہی کی جاسوسی کے لئے استعمال کرنا ایک شرمناک عمل ہے۔
اشاعت : روزنامہ پاکستان آن لائن